Kitaab e Zindagi
By: Maulana Wahiduddin Khan
-
Rs 450.00
- Rs 500.00
- 10%
You save Rs 50.00.
Due to constant currency fluctuation, prices are subject to change with or without notice.
انسان کے سوا جو کائنات ہے وہ نہایت محکم قوانین پر چل رہی ہے۔ کائنات کی ہر چیز کا ایک مقرر ضابطہ ہے۔ وہ ہمیشہ اسی ضابطہ کی پیروی کرتی ہے۔ ہر چیز اس ضابطہ پر عمل کرتے ہوئے اپنی تکمیل کے مرحلہ تک پہنچتی ہے۔
اسی طرح انسانی زندگی کے لیے بھی قدرت کا ایک مقرر کیا ہوا ضابطہ ہے۔ جو آدمی اس ضابطہ کی پیروی کرتا ہے وہ اس دنیا میں کامیاب ہوتا ہے۔ جو آدمی اس مقرر ضابطہ سے انحراف کرتا ہے وہ یہاں ناکام و نامراد ہوکر رہ جاتا ہے۔
اس ضابطہ کی بنیادی دفعہ یہ ہے کہ انسانی دنیا کے نظام کو مقابلہ اور مسابقت کے اصول پر قائم کیا گیا ہے۔ یہاں ہر آدمی کو دوسرے آدمی کا لحاظ کرنا ہے۔ یہاں ہر آدمی کو دوسرے آدمیوں سے مقابلہ کرکے اپنا ضروری حق وصول کرنا ہے۔
اس اصول کا مطلب یہ ہے کہ اس دنیا میں جب بھی کسی شخص یا قوم کو کچھ ملتا ہے تو وہ اپنی صلاحیت کی بنا پر ملتا ہے اور اگر کسی سے کچھ چھینتا ہے تو اپنی کوتاہی کی بنا پر چھنتا ہے۔ اس لیے یہاں زندگی کی دوڑ میں اگر کوئی طبقہ محروم رہ جائے تو اس کو چاہیے کہ وہ دوسروں کی شکایت کرنے کے بجائے خود اپنے اندر اس سبب کو تلاش کرے جس نے اسے محرومی میں ڈال دیا۔
زیر نظر مجموعہ مختلف پہلوؤں سے اسی اصول فطرت کی تشریح ہے۔ اس کی ترتیب سادہ طور پر کمیت کے قاعدہ پر کی گئی ہے۔ پہلے ایک صفحہ والے مضامین، اس کے بعد دو صفحہ والے مضامین، اس کے بعد کئی صفحہ والے مضامین۔ اسی نسبت سے اس کو حسب ذیل تین ابواب پر تقسیم کیا گیا ہے۔
صفحاتِ حکمت اوراقِ حکمت مضامینِ حکمت
وحید الدین خان
انسان کے سوا جو کائنات ہے وہ نہایت محکم قوانین پر چل رہی ہے۔ کائنات کی ہر چیز کا ایک مقرر ضابطہ ہے۔ وہ ہمیشہ اسی ضابطہ کی پیروی کرتی ہے۔ ہر چیز اس ضابطہ پر عمل کرتے ہوئے اپنی تکمیل کے مرحلہ تک پہنچتی ہے۔
اسی طرح انسانی زندگی کے لیے بھی قدرت کا ایک مقرر کیا ہوا ضابطہ ہے۔ جو آدمی اس ضابطہ کی پیروی کرتا ہے وہ اس دنیا میں کامیاب ہوتا ہے۔ جو آدمی اس مقرر ضابطہ سے انحراف کرتا ہے وہ یہاں ناکام و نامراد ہوکر رہ جاتا ہے۔
اس ضابطہ کی بنیادی دفعہ یہ ہے کہ انسانی دنیا کے نظام کو مقابلہ اور مسابقت کے اصول پر قائم کیا گیا ہے۔ یہاں ہر آدمی کو دوسرے آدمی کا لحاظ کرنا ہے۔ یہاں ہر آدمی کو دوسرے آدمیوں سے مقابلہ کرکے اپنا ضروری حق وصول کرنا ہے۔
اس اصول کا مطلب یہ ہے کہ اس دنیا میں جب بھی کسی شخص یا قوم کو کچھ ملتا ہے تو وہ اپنی صلاحیت کی بنا پر ملتا ہے اور اگر کسی سے کچھ چھینتا ہے تو اپنی کوتاہی کی بنا پر چھنتا ہے۔ اس لیے یہاں زندگی کی دوڑ میں اگر کوئی طبقہ محروم رہ جائے تو اس کو چاہیے کہ وہ دوسروں کی شکایت کرنے کے بجائے خود اپنے اندر اس سبب کو تلاش کرے جس نے اسے محرومی میں ڈال دیا۔
زیر نظر مجموعہ مختلف پہلوؤں سے اسی اصول فطرت کی تشریح ہے۔ اس کی ترتیب سادہ طور پر کمیت کے قاعدہ پر کی گئی ہے۔ پہلے ایک صفحہ والے مضامین، اس کے بعد دو صفحہ والے مضامین، اس کے بعد کئی صفحہ والے مضامین۔ اسی نسبت سے اس کو حسب ذیل تین ابواب پر تقسیم کیا گیا ہے۔
صفحاتِ حکمت اوراقِ حکمت مضامینِ حکمت
وحید الدین خان
Zubin Mehta: A Musical Journey (An Authorized Biography)
By: VOID - Bakhtiar K. Dadabhoy
Rs 892.50 Rs 1,050.00 Ex Tax :Rs 892.50
Serat Imam Bukhari (Rehmat ullah) - (HB) Urdu
By: Dar-us-Salam
Rs 1,615.00 Rs 1,900.00 Ex Tax :Rs 1,615.00
Serat Imam Bukhari (Rehmat ullah) - (HB) Urdu
By: Dar-us-Salam
Rs 1,615.00 Rs 1,900.00 Ex Tax :Rs 1,615.00
Managing Text Messaging : Communicate, Connect, Convenient
By: Shuchita Ghai
Rs 1,798.40 Rs 4,496.00 Ex Tax :Rs 1,798.40
April in Spain: The International Bestseller
By: John Banville
Rs 1,355.75 Rs 1,595.00 Ex Tax :Rs 1,355.75
Hidden Women - The Ruling Women of the Rana Dynasty
By: Greta Rana
Rs 722.50 Rs 850.00 Ex Tax :Rs 722.50
Easy Microwave Meals (The Australian Women's Weekly Essentials)
By: The Australian Womens weekly
Rs 340.00 Rs 400.00 Ex Tax :Rs 340.00
Zubin Mehta: A Musical Journey (An Authorized Biography)
By: VOID - Bakhtiar K. Dadabhoy
Rs 892.50 Rs 1,050.00 Ex Tax :Rs 892.50
Serat Imam Bukhari (Rehmat ullah) - (HB) Urdu
By: Dar-us-Salam
Rs 1,615.00 Rs 1,900.00 Ex Tax :Rs 1,615.00