Divan Salam o Kalam e Anees
By: Dr. Syed Taqi Abedi
-
Rs 900.00
- Rs 1,200.00
- 25%
You save Rs 300.00.
Due to constant currency fluctuation, prices are subject to change with or without notice.
خدائے سخن میر انیسؔ اگر صرف سلام ہی کہتے تو بھی خدائے سخن ہی رہتے۔ جب شفیق باپ خلیقؔ نے ہُنر مند بیٹے انیسؔ سے کہا: ’’بیٹا! غزل کو سلام کرو‘‘ تو فرماںبردار صاحبزادے نے پھر کبھی غزل کا رُخ نہ کیا بلکہ اپنی غزلوں کو تلف بھی کر دیا مگر سلاموں کے اشعار کو تغزل کی عمدہ چاشنی سے پاکیزہ غزل کا نمونہ بنا دیا۔ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم جو خلقِ عظیم اور رحمتِ عالم کے نیّردرخشاں ہیں اور ان کے اہلبیتؑ نے جو انسانی قدروں اور فضیلت و احترام آدم کی جلوہ نمائی کی اس کو انیسؔ نے اپنی معجز بیانی سے سلاموں میں مینارِ نور بنا دیا۔ چنانچہ کتابِ اخلاق کا کوئی بھی درس ایسا نہیں جسے انیسؔ نے سلاموں میں بیان نہ کیا ہو۔ اُردو شعر و ادب برصغیر کی مشترکہ تہذیبی رواداری سے جڑا ہوا ہے جس میں انسانیت کی تلاش جاری ہے۔ پاکستان کے سب سے چھوٹے شہر جہلم سے، جو تاریخی اور ثقافتی لحاظ سے بہت مشہور بھی ہے آج کل اُردو شعر و ادب کی نشریات کا بہت بڑا کام بنام ’’بُک کارنر‘‘ انجام پا رہا ہے جس کے جوانوں نے نشری میخانوں کے پیرمغاں کو بھی تہی ساغر کر دیا ہے، کیوںکہ ان کے پاس محنت اور خلوص کے ہمراہ اُردو زبان، اس کی تہذیب اور برصغیر کی ملت کے ساتھ محبت سچائی اور خدمت کا جذبہ کار فرما ہے۔ اسی لیے بک کارنر کی پیہم کوشش بقولِ حالیؔ:
ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں
(ڈاکٹر سیّد تقی عابدی)
خدائے سخن میر انیسؔ اگر صرف سلام ہی کہتے تو بھی خدائے سخن ہی رہتے۔ جب شفیق باپ خلیقؔ نے ہُنر مند بیٹے انیسؔ سے کہا: ’’بیٹا! غزل کو سلام کرو‘‘ تو فرماںبردار صاحبزادے نے پھر کبھی غزل کا رُخ نہ کیا بلکہ اپنی غزلوں کو تلف بھی کر دیا مگر سلاموں کے اشعار کو تغزل کی عمدہ چاشنی سے پاکیزہ غزل کا نمونہ بنا دیا۔ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم جو خلقِ عظیم اور رحمتِ عالم کے نیّردرخشاں ہیں اور ان کے اہلبیتؑ نے جو انسانی قدروں اور فضیلت و احترام آدم کی جلوہ نمائی کی اس کو انیسؔ نے اپنی معجز بیانی سے سلاموں میں مینارِ نور بنا دیا۔ چنانچہ کتابِ اخلاق کا کوئی بھی درس ایسا نہیں جسے انیسؔ نے سلاموں میں بیان نہ کیا ہو۔ اُردو شعر و ادب برصغیر کی مشترکہ تہذیبی رواداری سے جڑا ہوا ہے جس میں انسانیت کی تلاش جاری ہے۔ پاکستان کے سب سے چھوٹے شہر جہلم سے، جو تاریخی اور ثقافتی لحاظ سے بہت مشہور بھی ہے آج کل اُردو شعر و ادب کی نشریات کا بہت بڑا کام بنام ’’بُک کارنر‘‘ انجام پا رہا ہے جس کے جوانوں نے نشری میخانوں کے پیرمغاں کو بھی تہی ساغر کر دیا ہے، کیوںکہ ان کے پاس محنت اور خلوص کے ہمراہ اُردو زبان، اس کی تہذیب اور برصغیر کی ملت کے ساتھ محبت سچائی اور خدمت کا جذبہ کار فرما ہے۔ اسی لیے بک کارنر کی پیہم کوشش بقولِ حالیؔ:
ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں
(ڈاکٹر سیّد تقی عابدی)