Processing Order Please Wait

Once the process is finished,
you will be automatically
redirected to the order confirmation page.

Get Rs.500 Off on every Order of. Rs.5000 & Above !

Promo Code : EIDI500

cart-icon

cart-icon

Qustuntunia (Tareekh e Qabl az Islam aur Khilafat e Usmania)

Qustuntunia (Tareekh e Qabl az Islam aur Khilafat e Usmania)

Qustuntunia (Tareekh e Qabl az Islam aur Khilafat e Usmania)

By: Harold Albert Lamb


Publication Date:
Jan, 01 2019
Binding:
Hard Back
Availability :
In Stock
  • Rs 680.00

  • Ex Tax :Rs 680.00
  • Price in loyalty points :713

Due to constant currency fluctuation, prices are subject to change with or without notice.

Read More Details

ہیرالڈ البرٹ لیمب (یکم ستمبر 1892ئ9-اپریل 1962ئ) امریکی ریاست نیو جرسی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی تعلیم دنیا کی معروف درس گاہ کولمبیا یونیورسٹی سے حاصل کی، جہاں انہیں اورینٹل تاریخ میں دلچسپی پیدا ہوئی اور بعد میں وہ اسی درس گاہ میں شعبہ تدریس سے منسلک ہو گئے۔ انہوں نے نہایت کم عمری میں مختلف جریدوں میں لکھنے کا آغاز کر دیا تھا۔ اس عظیم مورخ نے چنگیز خان، سکندرِاعظم، ظہیر الدین بابر، سلیمان عالی شان سے لے کر صلیبی جنگوں کی تاریخ کے حوالے سے متعدد کتابیں لکھ ڈالیں۔ہیرالڈ البرٹ لیمب نے مشرق خصوصاً مسلم دنیا کی تاریخ او ر تاریخی شخصیات کو بغیر کسی تعصب کے تحریر کیا، یوں کہ پڑھنے والا یہ محسوس کرتا ہے جیسے وہ اُس دَور سے متعلق کوئی ناول پڑھ رہا ہے۔ ہیرالڈ لیمب کے اس طرزِ تحریر اور غیرمتعصب تاریخ نویسی نے بجائے خود ہم عصر تاریخ میں ایک نام اور مقام حاصل کر لیا۔ ہیرالڈ لیمب مشرق کی تاریخ، ثقافت اور تہذیبوں کے موضوعات پر گہری گرفت رکھتے تھے۔
زیرنظر کتاب ہیرالڈ البرٹ لیمب کی تصنیف Constantinople: Birth of an Empire کا اردو ترجمہ ہے۔کتاب میں قسطنطنیہ (استنبول) کے بنیاد رکھے جانے، رومی اور بیزنطینی دَور اور قیصر جسٹینین کے عہد کی کیفیت پیش کی گئی ہے۔ یہ کتاب ایک ایسے شہر کی سرگزشت ہے جسے قدرت نے نادر خصوصیتوں سے نوازا، مثلاً مواقع، محل اور ماحول کے اعتبار سے روئے زمین پر یہ شہر اپنی مثال آپ ہے۔مسیحیت کو فروغ حاصل ہوا تو یہ شہر آرتھوڈکس یا مسیحیت کی مشرقی شاخ کا سب سے بڑا مرکز تھا۔ چوتھی صدی عیسوی کے آغاز میں قسطنطنیہ نے یکایک ایک بڑی سلطنت کے پایہ¿ تخت کی حیثیت حاصل کر لی۔ عثمانیوں کے قبضے میں آ جانے کے چونسٹھ سال بعد یہ شہر مقام خلافت ہونے کے اعتبار سے دنیائے اسلام کی عقیدتوں کا مرجع بن گیا اور یہ حالت 1924ءتک قائم رہی۔ کتاب کے دوسرے حصے میں ساتویں صدی عیسوی کے وسط سے 1924ءتک وہ تاریخی واقعات بیان کیے گئے ہیں۔ تیسرے حصے میں شہر کے مناظر، ماحول، اہم مقامات، تاریخی مساجد و عمارات نیز علمی و فنی نوادر کا اجمالی نقشہ پیش کیا گیا ہے۔